رزق میں بے برکتی اور رزق کی کمی کے اسباب


رزق میں بے برکتی اور رزق کی کمی کے اسباب:

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا روٹی کا ادب کرو۔ مقاصد حسنہ میں بعض علماءکا قول نقل کیا گیا ہے کہ گیہوں جب پائوں میں آتا ہے کہ تو اس کے سبب قحط ہوجاتاہے۔

خیانت کرنا: 

جس گھر میں خیانت ہو وہاں سے برکت اُٹھ جاتی ہے۔

گناہوں کی کثرت:   

رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: بے شک آدمی محروم ہوجاتا ہے رزق سے‘ گناہوں کے سبب جس کو وہ اختیار کرتا ہے۔“
ابن ماجہ میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم دس آدمی حضور اقدس ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے‘ آپ ﷺ ہماری طرف متوجہ ہوکر ارشاد فرمانے لگے: پانچ چیزیں ہیں میں خدا کی پناہ چاہتا ہوں کہ تم ان کو پائو۔ جب کسی قوم میں بے حیائی کے افعال علی الاعلان ہونے لگیں‘ وہ طاعون میں مبتلا ہوں گے اور ایسی ایسی بیماریوں میں گرفتار ہوں گے جو ان کے بڑوں کے وقت میں نہیں ہوں گی اور جب کوئی قوم ناپنے تولنے میں کمی کرے گی قحط اور تنگی اور ظلم حکام میں مبتلا ہوں گے اور نہیں بند کیا کسی قوم نے زکوۃ کو مگر بند کیا جائے گا باران رحمت ان سے اگر بہائم(چوپائے) نہ ہوتے تو کبھی ان پر بارش نہ ہوتی اور نہیں عہدشکنی کی کسی قوم نے مگر مسلط کریگا اللہ تعالیٰ ان کے دشمن کو غیرقوم سے‘ جبراً لے لیں ان سے ان کے اموال کو۔ (جزاءالاعمال8)
”اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل سے کہا کہ جب میری اطاعت کی جاتی ہے میں راضی ہوتا ہوں اور جب راضی ہوتا ہوں برکت کرتا ہوں اور میری برکت کی کوئی انتہا نہیں اور جب میری اطاعت نہیں ہوتی غضب ناک ہوتا ہوں اور لعنت کرتا ہوں اور میری لعنت کا اثر سات پشت تک پہنچتا ہے۔“
یہ مطلب نہیں کہ سات پشت پر لعنت ہوتی ہے بلکہ مطلب یہ ہے کہ اس کے نیک ہونے سے اولاد کو برکت ملتی ہے وہ نہ ملے گی۔

باوجود سخت احتیاج کے غلے کو روکنا:

حضور اکرم ﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص مسلمانوں پر ان کے کھانے کو چالیس دن تک (باوجود سخت احتیاج کے) روکے رکھے‘ فروخت نہ کرے حق تعالیٰ شانہ اس کو کوڑھ کے مرض اور افلاس میں مبتلا کرتا ہے۔ (مشکوٰۃ)

بغیرضرورت کے لوگوں سے بھیک مانگنا:

حضور اکرم ﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص سوال کا دروازہ کھولتا ہے اس پر حق تعالیٰ شانہ فقر کا دروازہ کھول دیتا ہے۔البتہ ضرورت کے موقع پر سوال کرنے کی ممانعت نہیں ہے۔

روٹی کی بے حرمتی:

 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا روٹی کا ادب کرو۔ مقاصد حسنہ میں بعض علماءکا قول نقل کیا گیا ہے کہ گیہوں جب پائوں میں آتا ہے کہ تو اس کے سبب قحط ہوجاتاہے۔

خیانت کرنا:

 جس گھر میں خیانت ہو وہاں سے برکت اُٹھ جاتی ہے۔ (طبرانی صغیر)۔حضرت سلیمان علیہ السلام نے فرمایا کہ جس گھر میں خیانت و چوری و زنا ہو اس گھر میں برکت نہیں ہوتی۔

بے برکتی والے عمل:

 نافع الخلائق میں ہے جو کوئی کنگھی کو کھڑا ہوکر کرے‘ قرضدار ہو اور جو کوئی کھانے کو سونگھے‘ برکت اس سے جاوے۔

ماں باپ کی بددعا:

 حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنی اولاد کو بددعا نہ دیا کرو جو کوئی اپنی اولاد کو مرنے کی بددعا دے گا‘ وہ محتاجی میں مبتلا کردیا جائے گا۔

کپڑے سے جھاڑو دینا:

 ابواللیث نے بستان میں لکھا ہے کہ جو شخص کپڑے سے جھاڑو دیا کرے تو آخر کو محتاج ہوجائیگا۔

ناپاکی سے تنگی کا خدشہ:

 جس شخص کو غسل کی حاجت ہو بغیرکلی کیے ہوئے کچھ نہ کھائے ورنہ محتاج ہوجانے کا ڈر ہے۔(نافع الخلائق)

شراب‘گانا اور تصویر:

 حدیث شریف میں ہے کہ جس گھر میں شراب ودف و تنبورہ ونرد ہو تو گھر والوں کی دعا قبول نہیں ہوتی اور رحمت کے فرشتے اس گھر میں نہیں آتے اور خداتعالیٰ اس گھر سے برکت اٹھالیتا ہے۔ (جس گھر میں تصویر یا کتا ہو اس گھر میں بھی رحمت کے فرشتے نہیں آتے۔)

قرآن کو بھول جانا:

 نقل ہے کہ ایک عالم کو روزی کی تنگی پیش آئی انہوں نے ایک دوست کو خواب میں دیکھا اور اپنے حال کی شکایت کی دوست نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ تم نے قرآن مجید کی کوئی سورت یا کوئی آیت یاد کی تھی اور پھر اسے بھلادیا ہے۔ عالم نے کہا سچ ہے دوست اس پر غصہ ہوا اور کہا پھر سے یاد کرو۔ عالم نے ویسا ہی کیا‘ روزی کی تنگی جاتی رہی۔
رزق میں بے برکتی اور رزق کی کمی کے اسباب رزق میں بے برکتی اور رزق کی کمی کے اسباب Reviewed by Admin on April 12, 2018 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.