خربوزے کے حیرت انگیز فوائد جن سے آپ ناواقف تھے


اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت کاملہ سے پھلوں، سبزیوں، جڑی بوٹیوں میں بے شمار فوائد رکھے ہیں۔پھلوں کے طبی فوائد سے کوئی انکار نہیں کرسکتا مگر بعض موسمی پھلوں کے اپنی ہی خواص ہوتے ہیں۔ موسمی پھلوں میں موسم گرماں کا تحفہ’خربوزہ‘ بھی ایسے ہی حیرت انگیز طبی فوائد سے بھرپور ہے جن کے بارے میں لوگ بہت کم جانتے ہیں۔ موسم گرما کا لذیز اور فرحت بخش پھل خربوزہ نہ صرف انسانی جسم کی نشوونما کے لئے ازحد ضروری ہے بلکہ یہ مختلف بیماریوں سے حفاظت میں بھی ایک مضبوط ڈھال کی حیثیت رکھتا ہے۔خربوزے کا چھلکا، بیج سب کارآمد ہیں۔خربوزے کے چھلکے بھی کام آتے ہیں۔

خربوزے میں شامل قدرتی اجزاء:

 خربوزے میں گلوکوز، پوٹاشیم، تانبا، وٹامن اے، بی شامل ہیں۔خربوزے میں 95 فیصد تک مختلف وٹامنز اور منرلز شامل ہوتےہیں۔ خربوزے میں قدرتی طور پر وٹامن اے، بی، سی کے علاوہ فاسفورس اور کیلشیم جیسے پروٹین بھی شامل ہوتے ہیں۔ ایک خربوزہ میں 15ایم جی کیلیشیم، 25ایم جی فاسفورس، 0.5ایم جی آئرن، 34ایم جی وٹامن سی، 640ایم جی وٹامن اے اور 0.03ایم جی وٹامن بی ون ہوتا ہے۔ 

خربوزے کے 6 بڑے فوائد:

معدے کی تیزابیت کا خاتمہ: خربوزہ میں پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو نظام انہضام کے لئے نہایت نفع بخش ہے۔ اس میں شامل منرلز معدے کی تیزابیت کے خاتمہ میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ 

کینسر کا علاج: خربوزے میں شامل کروٹینائڈ نامی پروٹین کینسر سے بچاؤ کی قدرتی دوائی ہے اور پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات کو بہت حد تک کم کر دیتا ہے۔ خربوزہ کینسر کے ان بیجوں کو ہی مار دیتا ہے، جو بعدازاں انسانی جسم پر مضبوطی سے حملہ آور ہو سکتے ہیں۔

ہارٹ اٹیک سے بچاؤ: خربوزہ میں شامل ایک خاص جزو (اڈینوسائن) خون کے خلیوں کو جمنے نہیں دیتا اور اگر ایسا نہ ہو تو یہ چیز بعدازاں ہارٹ اٹیک کے امکانات بڑھا دیتی ہے۔ خربوزہ جسم میں خون کی گردش کو معمول پر رکھتا ہے، جس سے ہارٹ اٹیک یا سٹروک جیسی بیماریوں کے امکانات نہایت کم ہو جاتے ہیں۔

جلدی صحت: جلدی صحت کی برقراریت اور بہتری کے لئے خربوزہ نہایت عمدہ غذا ہے۔ خربوزہ میں شامل پروٹین جلد کو نہ صرف خوبصورت و ملائم بناتے ہیں بلکہ جلدی بیماریوں سے حفاظت بھی کرتے ہیں۔

گردے کے امراض میں مفید: خربوزہ کا استعمال گردوں کو صاف کرتا ہے اور گردے میں جمی ہوئی کثافتوں کو بھی دور کر دیتا ہے۔ اور اگر خربوزہ کو لیموں کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جائے تو یہ یورک ایسڈ جیسی تکلیف میں بھی آرام پہنچاتا ہے۔پتھری کو بھی توڑتا ہے۔گردے کی پتھری کیلئے کسی لائق طبیب کی نگرانی میں لینا چاہیے۔ 
سینے کی جلن: 90 فیصد پانی پر مشتمل یہ پھل سینے کی جلن میں بھی اکسیر کی حیثیت رکھتا ہے۔

خربوزے کے متعلق چند احتیاطیں:

 خالی پیٹ خربوزہ نہ کھائیں۔ دو کھانوں کے بیچ میں خربوزہ کھانا چاہیے۔ خربوزے میں پانی موجود ہوتا ہے،  خربوزے کھانے کے بعد پانی بالکل نہیں پینا چاہئےاس سے جسم پر اچھے اثرات نہیں ہوتے بلکہ ہیضہ ہو جاتا ہے۔آپ اتنی احتیاط کریں کہ بھرے ہوئے پیٹ میں زبردستی خربوزہ نہ ٹھونسیں۔ اس لئے رات کو بھی کھانے کے بعد نہ لیں تو بہتر۔

خربوزے کے دیگر فوائد مندرجہ ذیل ہیں: 

  اس کے کھانے سے پیشاب کھل کر آتا ہے اور جسم سے فاسد مادے خارج ہو جاتے ہیں۔ یرقان، پتھری، بندش پیشاب جیسے امراض میں مفید ہے۔ گرمی میں بچوں کو کھلایا جائے تو ان کے پھوڑے پھنسیوں کو بھی آرام آتا ہے۔  قدرتی طور پر گرمی میں جسم کو خشکی سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس میں موجود وٹامن ڈی صحت کیلئے مفید ہے۔ جسم کے پٹھوں اور رگوں کو توانائی دیتا ہے۔ گرمی کی شدت سے بچاتا ہے۔ اس کے کھانے سے دل کو فرحت ہوتی ہے۔ گرمی میں اسے ضرور کھائیں۔ تاکہ جسم کو بھرپور توانائی ہے۔
خربوزے کے حیرت انگیز فوائد جن سے آپ ناواقف تھے خربوزے کے حیرت انگیز فوائد جن سے آپ ناواقف تھے Reviewed by Admin on April 10, 2018 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.